اللہ تعالیٰ نے انسان کے لیے غذائوں کی صورت میں جو نعمتیں پیدا کی ہیں ان کی کوئی حد نہیں اور بلاشبہ ہر غذائی نعمت اپنی تاثیر افادیت اور اپنے حجم ذائقہ اور تاثیر کے لحاظ سے الگ الگ ہیں البتہ ہماری عوام کی اکثریت پھلوں کی غذائیت اور افادیت سے آگاہ نہیں اور ان کی مخفی طبی خاصیتوں سے واقف نہیں۔ اگر وہ ان سے واقف ہو جائیں تو پھر ان کوعلاج معالجہ کے لیے کسی معالج کے پاس جانے کی ضرورت نہ رہے گی۔ یہ قدرت کاملہ کا اپنے بندوں پر خاص فضل و کرم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین طب کا کہنا ہے کہ جو لوگ پھلوں کو باقاعدہ مسلمہ طریق سے استعمال کرتے ہیں ان کو معالج کی ضرورت نہیں رہتی اور بیماریوں سے بے نیاز ہو جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر آڑو کو لے لیجئے آڑو ایک خوش ذائقہ اور قدیم ترین پھل ہے۔ اس کی پیداوار سب سے پہلے چین میں ہوئی اور آہستہ آہستہ پوری دنیا میں یہ پھل عام ہوگیا۔ اس کی کئی اقسام ہیں۔ اس میں وٹامن اے، بی، سی پروٹین کے اجزاء شامل ہیں۔ یہ بدن کو غذائیت ہی فراہم نہیں کرتا بلکہ متعدد بیماریوں میں شفاء کے اثرات بھی رکھتا ہے۔ موسم گرما میں شدت گرمی سے پیدا ہونے والے امراض میں حیرت انگیز کرشمات رکھتا ہے۔ لوکے موسم میں پیدا ہونے والی گرمی چونکہ صفرادی مزاج کے لوگوں کو ہو جاتی ہے۔ اس کو ختم کرتا ہے۔ گرمی کی بڑھتی ہوئی حدت کو ختم کرتا ہے اس کا شمارسستی اور توانائی بخش غذائوں میں ہوتا ہے۔ آڑو قدرت کا انمول تحفہ، تسکین قلب اور گرمی کے لیے ایک لاجواب نعمت ثابت ہوتا ہے اور لوگ اس کے غذائی جواہر سے مستفید ہوتے ہیں۔ خون کی تیزابیت جو موسم کی شدت کی وجہ سے بڑھ جاتی ہے اور جس کے نتیجے میں پھوڑے پھنسیاں اور جلدی امراض لاحق ہوتے ہیں۔ آڑو ان امراض میں تسکین دیتا ہے اور ان سے بچاتا ہے خون کی رگوں کی سختی کو دور کر کے بلڈ پریشر کے دبائو کو کم کرتا ہے اور قبض کُشا کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سے آنتوں کو صاف کرتا ہے۔ قبض والے حضرات اس کو استعمال کریں تو اجابت بافراغت لاتا ہے۔ اس کے علاوہ آڑو شوگر کے مریض کے لیے بہت مفید ہے۔ اس میں کچھ ایسے وٹامنز ہوتے ہیں جو کہ مریض کی شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ ایک ریسرچ کے مطابق آڑو ایک ایسا پھل ہے جو شوگر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس کا کوئی نقصان نہیں ہے۔ اگر اسے ہفتے دو ہفتےتک باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو پیٹ کے کیڑے نہ صرف خار ج ہوتے ہیں بلکہ آئندہ پیدا بھی نہیں ہوتے۔ ہضم کے نظام کو درست کرتا ہے۔ معدے کی تیزابیت کو ختم کرنے کے لیے اسے ہمیشہ غذا سے پہلے استعمال کرنا چاہیے۔ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک عمدہ غذا ہے ایسے مریضوں کو اس کے درخت کے پتے سایہ میں خشک کرکے استعمال کرانے سے ذیابیطس کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ بواسیر کے مرض میںفائدہ مند ہے۔ موسم گرما میں عموماً پیاس کو بڑھا دیتا ہے۔ گرمی کے موسم میں آڑو کے رس کا استعمال بہت عام ہے۔ منہ کی بدبو ختم کرنے میں بھی مفید ہے۔ اس کے درخت کے پتوں کا جوشاندہ استعمال کرنے سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اس کا چھلکا توانائی بخش ہے اس لیے ہمیشہ چھلکے سمیت استعمال کرنا چاہیے۔ گرم مزاج یعنی صفرادی لوگوں میں استعمال سے معدہ کی طاقت کو بڑھتا ہے اور اس کے استعمال سے بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔ ایسے بوڑھے لوگ جن کا معدہ کمزور ہو چکا ہو آڑو کو ہضم کرنے کے لیے شہد کے ہمراہ استعمال کریں۔ موسم گرما میں گرم مزاج والوں کے لیے بہ نعمت غیر مترقبہ ہے اور انہیں ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ آڑو کو بھی دوسرے پھلوں کی طرح ہمیشہ پکا ہوا استعمال کرنا چاہیے جس آڑو کی گٹھلی آسانی سے نکل آئے وہ اچھا آڑو کہلاتا ہے۔ جن لوگوں کو بھوک کم لگتی ہے، اگرجگر کے افعال صحیح نہ کرتے ہوں اور چہرے کی رنگت زرد مائل ہوتو اس کا استعمال ایک مجرب نسخے سے کم نہیں۔ آڑو جلد کو صاف کرتا ہے۔ رنگت کو سرخ کرتا ہے اور گوشت پوست بنانے میں فائدہ دیتا ہے۔ الغرض یہ ایک مفید اور موسمی تقاضوں کا بھرپور آئینہ دار پھل ہے جس سے نہ صرف غذائیت حاصل ہوتی ہے بلکہ موسم کی شدت‘ گرمی کی دوا بھی ہے اور قدرت کاملہ کی اس صناعی کا استعمال نہ کرنا زیادتی ہے کیونکہ تازہ پھل اپنی صحت بخش تاثیر کے باعث مختلف اعضاء جسم پر مختلف اثر ڈالتا ہے مثلاً دماغ، دل، معدہ، جگر، اعصاب، جلد، آنتیں، گردے، خون، پھیپھڑے، دانت، مسوڑھے وغیرہ۔ الغرض پھلوں کی بے پناہ اہمیت و افادیت ہے۔ پھل ہماری صحت سے وابستہ ہیں۔ پھل ہر موسم کی زندگی ہیں۔ قوت اور غذائیت کا خزانہ بھی ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں